Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

۱ُپہار رکچھا‌ بندھن

محمد حازم حسان

۱ُپہار رکچھا‌ بندھن

محمد حازم حسان

MORE BYمحمد حازم حسان

    پریم جگت کے رہنے والو پریم سے رشتہ جوڑو

    ہردے ہے پربھو کا ڈیرا اسے کبھی نہ توڑو

    الٹی گنگا بہتی ہے بہنے دو اس کو چھوڑو

    اپنے جیون دھارا کو تم سیدھے رخ پر موڑو

    کرم کرے گا جو اچھا اچھائی پہ وہ مرے گا

    اور برا کوئی جو کرے گا ویسا ہی وہ بھرے گا

    پن کیا ہے جو بھی کسی نے اس کو تو وہ ملے گا

    باغ میں اس کے جیون کے وہ بن کر پھول کھلے گا

    ہندو مسلم سکھ عیسائی سب ہیں بھائی بھائی

    بھا نہیں سکتی کبھی کسی کو اک دوجے کی جدائی

    آج ہے رکشا بندھن کا دن ہے یہ کتنا سہانا

    بھائی بہن کے پریم کا یہ دن سب کو سنائے فسانہ

    شیلا نے ارشد کی لے لی جا کے ہاتھ میں کلائی

    پھر یہ بولی رکشا بندھن آج ہی ہے مرے بھائی

    پیار بھرا یہ ہاتھ جو رکھ دو سر پر آج ہمارے

    ہر دکھ ہر غم دور ہو جائے خوشیاں آئے دوارے

    پیار ہی پوجا پیار عبادت پیار سے رشتہ جوڑو

    ہر دکھ ہر غم دور ہو جائے خوشیاں آئے دوارے

    زینب بھی راہل کے ہاتھ میں باندھ کے بولی راکھی

    دکھ سنکٹ کے ساگر کی نیا کا تو ہے ماجھی

    پوتر پریم کا جگ میں دیکھو کیسا یہ اپہار ہے

    اسی پیار اور پریم سے بھیا سکھ‌ مے یہ سنسار ہے

    کبھی کسی بھی بہن پہ بھیا سنکٹ آ نہیں پائے

    پھول نہ ہرگز کبھی کسی کی خوشیوں کے مرجھائے

    سیتا گیتا شبنم شاہیں میں ہے بھید نہ بھاؤ

    چاروں کا ہے ایک چرتر اور سب کا ایک سبھاؤ

    بوند لہو کی ایک رگوں میں تن بھی ایک سمان

    پریم پاٹھ پڑھایا سب نے گیتا ہو یا پران

    ہو ہر دن رکشا بندھن کا سب پریم کی جوت جلائیں

    پریم کی خوشبو سے مہکے گھر آنگن چاروں دشائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے