اردو
غزلوں کے اے شہنشاہ میرؔ جہان اردو
باقی نہیں جہاں میں نام و نشان اردو
خون جگر سے تو نے جس ریختہ کو سینچا
عالم میں نزع کے ہے ملتا نہیں مسیحا
جس باغ میں پلی تھی اس میں سبھی نے مسلا
جس گلستاں کی جاں تھی اس میں بھی اب ہے رسوا
جس کی زبانوں پر ہے کم ایسے رہ گئے ہیں
بہوٹ میں وقت ہی کی سب لوگ بہہ گئے ہیں
اہل زباں نے چھوڑا دانشور اٹھ رہے ہیں
رسوائی ہے مقدر جس سمت بھی گئے ہیں
غزلوں کے اے شہنشاہ میرؔ جہان اردو
باقی نہیں جہاں میں نام و نشان اردو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.