اردو ہندی
اردو زباں کا شعر ہو ہندی کا یا بچن
جوہر شناس کے لئے یکساں ہے ہر سخن
صوفی منایا آج یوں اردو کا یوم ہے
زندہ زباں ہے جس کی وہی زندہ قوم ہے
مٹنے نہ پائے اردو زباں دیش سے کبھی
ہر دل عزیز یہ رہے آئے نہ کچھ کمی
اردو و ہندی دونوں ہی ماں جائی دو بہن
دونوں حسیں ہیں دونوں کی یہ ایک سی پھبن
ہیں مادر وطن کے لئے دونوں سیم تن
ماں کی نظر میں دونوں کی ہے دیدنی پھبن
دونوں کے رنگ روپ سے گلزار ہے چمن
اک ایک سے زیادہ ہے اک ایک کی پھبن
باغ وطن میں یاسمیں ہے ایک یاسمن
دونوں کے بو سے مٹتے ہیں رنج و غم و محن
دونوں سے باغباں کی محبت ہے ایک سی
گلچیں سے اس لئے اسے ہے سخت دشمنی
جسم خیال کے لئے دونوں ہیں پیرہن
قید لباس ہے عبث سندر ہو گر بدن
مٹ جائے اردو ہو نہیں سکتا ہے یہ کبھی
یہ کوشش ناپاک ہے بے سود اے صوفیؔ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.