اردو
کاش اردو ہی میں ہو سارے دفاتر کا حساب
کاش تقریریں کریں اردو میں سب عزت مآب
کب تلک رکھیے گا انگریزی میں تعلیمی نصاب
قوم کے بچوں کے حق میں یہ ہے اک ذہنی عذاب
کب تلک یہ کہہ کے قسمت سے رہیں ہم شکوہ سنج
''رنج کا خوگر ہوا انساں تو مٹ جاتا ہے رنج''
غور کیجے کیسے اس تعلیم نے پایا رواج
کس لیے حامی تھے اس کے صاحبان تخت و تاج
کون سی دشواریاں تھیں جن کا سوچا یہ علاج
تھی کلرکوں کی حکومت کو نہایت احتیاج
درسگاہیں تھیں پہ انگریزی پڑھے بابو نہ تھے
دفتری گاڑی چلانے کے لیے یابو نہ تھے
روشنی افرنگ سے اس ملک میں آئی نہ تھی
ذوق خدمت نے رگ و پے میں جگہ پائی نہ تھی
پیٹ بھرنے کے لیے یہ ناصیہ سائی نہ تھی
اور ابھی تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہ تھی
یعنی بی اے کی سند صدہا سفارش کی نقول
عرضیوں کے ساتھ دفتر میں نہ ہوتی تھیں قبول
اب یہ حالت ہے کہ روٹی ایک اور بھوکے ہزار
بیٹھ کر پردے کے پیچھے کھینچ سکتا ہے جو تار
وہ تو ہو جاتا ہے منہ میں لے کے روٹی کو فرار
باقی ماندہ پھر وہی امیدوار امیدوار
آپ اس حالت میں اس تعلیم کو دے کر رواج
مفلسی کا کر رہے ہیں ہومیوپیتھک علاج
- کتاب : Shokhi-e-Tahrir (Pg. 134)
- Author : Sayed Mohammad Jafri
- مطبع : Malik Norani, Maktaba Daniyal Viktoria Chaimber, 20, Abdullah Haroon Road, Sadar Krachi (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.