Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اردو

MORE BYسید محمد جعفری

    کاش اردو ہی میں ہو سارے دفاتر کا حساب

    کاش تقریریں کریں اردو میں سب عزت مآب

    کب تلک رکھیے گا انگریزی میں تعلیمی نصاب

    قوم کے بچوں کے حق میں یہ ہے اک ذہنی عذاب

    کب تلک یہ کہہ کے قسمت سے رہیں ہم شکوہ سنج

    ''رنج کا خوگر ہوا انساں تو مٹ جاتا ہے رنج''

    غور کیجے کیسے اس تعلیم نے پایا رواج

    کس لیے حامی تھے اس کے صاحبان تخت و تاج

    کون سی دشواریاں تھیں جن کا سوچا یہ علاج

    تھی کلرکوں کی حکومت کو نہایت احتیاج

    درسگاہیں تھیں پہ انگریزی پڑھے بابو نہ تھے

    دفتری گاڑی چلانے کے لیے یابو نہ تھے

    روشنی افرنگ سے اس ملک میں آئی نہ تھی

    ذوق خدمت نے رگ و پے میں جگہ پائی نہ تھی

    پیٹ بھرنے کے لیے یہ ناصیہ سائی نہ تھی

    اور ابھی تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہ تھی

    یعنی بی اے کی سند صدہا سفارش کی نقول

    عرضیوں کے ساتھ دفتر میں نہ ہوتی تھیں قبول

    اب یہ حالت ہے کہ روٹی ایک اور بھوکے ہزار

    بیٹھ کر پردے کے پیچھے کھینچ سکتا ہے جو تار

    وہ تو ہو جاتا ہے منہ میں لے کے روٹی کو فرار

    باقی ماندہ پھر وہی امیدوار امیدوار

    آپ اس حالت میں اس تعلیم کو دے کر رواج

    مفلسی کا کر رہے ہیں ہومیوپیتھک علاج

    مأخذ :
    • کتاب : Shokhi-e-Tahrir (Pg. 134)
    • Author : Sayed Mohammad Jafri
    • مطبع : Malik Norani, Maktaba Daniyal Viktoria Chaimber, 20, Abdullah Haroon Road, Sadar Krachi (1985)
    • اشاعت : 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے