اردو
یہ پیاری اردو کہ جس کا نہیں ہے کوئی بدل
حسین ایسی ہے جیسے جمال تاج محل
ہر ایک دیس نواسی نے پائی یہ میراث
وہ رام ہو کہ کرم سنگھ ہو یا کہ میر غیاث
ہے مسجدوں میں مقدس پوتر مندر میں
ہر اک گلی میں چلن اور گزر ہے ہر گھر میں
وہ جو کہ بولتے ہیں بھانت بھانت کی بولی
تو سنئے ان سے بھی اردو جمع ہو جب ٹولی
کہیں بھی جائیے اردو ضرور پائیں گے
سمجھنے بولنے والے تو مل ہی جائیں گے
ادب میں شعر میں اونچا مقام ہے اس کا
سماج کے سبھی شعبوں میں نام ہے اس کا
زوال اس کو کبھی آئے غیر ممکن ہے
دلوں سے محو یہ ہو جائے غیر ممکن ہے
ہے اس کے نور سے روشن سماج کی دنیا
اسی کے دم سے ہے آباد راج کی دنیا
رہے گا قائم و دائم مدام دنیا میں
چلے گا سکۂ اردو تمام دنیا میں
جو زندہ رہنے کو آئے وہ کیسے ہو برباد
اسدؔ لگاؤ یہ نعرہ کہ اردو زندہ باد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.