اردو
زندگی بھیس بدل کر جہاں فن بنتی ہے
میرؔ و غالبؔ کا وہ انداز بیاں ہے اردو
کبھی کرتی ہے ستاروں سے بھی آگے منزل
چشم اقبال سے گویا نگراں ہے اردو
ساتھ انشا کے کبھی ہنستی ہے دل کھول کے وہ
بہر فانی کبھی مصروف فغاں ہے اردو
حاصل بزم ہے اور بزم کو تڑپاتی ہے
جان مے خانہ ہے میخانۂ جاں ہے اردو
گاہ پروانے کی میت پہ کھڑی ملتی ہے
صورت شمع جہاں گریہ کناں ہے اردو
گاہ خوشیوں کے چمن زار میں جا بستی ہے
موسم گل کی جہاں روح رواں ہے اردو
محو گلگشت جہاں حور بہشتی مل جائے
قابل رشک وہ گلزار جناں ہے اردو
ہر غزل کوچۂ جاناں سے زیادہ پیاری
ہر نظر شعر ہے تصویر بتان اردو
ہر نئی نظم نئے موڑ پہ لے جاتی ہے
روح امروز ہے فردا کا نشاں ہے اردو
دھل گئی کوثر و تسنیم کے پانی سے مگر
جنت ارض کی مظلوم زباں ہے اردو
باغباں مجھ کو اجازت ہو تو اک بات کہوں
نغمہ بلبل کا ہے پھولوں کی زباں ہے اردو
ملتے ہیں اس سے ہزاروں ہمیں تہذیب کے درس
اس قدر ذہن پہ کیوں تیرے گراں ہے اردو
اب بھی چھا جاتی ہے ہر روح پہ مستی بن کر
اس خرابی میں بھی افسون جواں ہے اردو
- کتاب : Lahoo Ke Charagh
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.