Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عروس البلاد

مہر حسین نقوی

عروس البلاد

مہر حسین نقوی

MORE BYمہر حسین نقوی

    ایک جزیرہ زمیں کے سینے پر

    ہے جو آباد روشنی سے ہے

    جس کی سڑکوں پہ رات دیر تلک

    زندگی دوڑتی ہے بھاگتی ہے

    زندگی رات رات جاگتی ہے

    چائے خانوں پہ شب گزاروں کے

    قہقہے گونجتے ہی رہتے ہیں

    اس کی شامیں حسین ہوتی ہیں

    اس مقام حسین کے باسی

    چاشنی ہے زبان میں جن کی

    پاسباں یہ امیر خسرو کے

    میرؔ و غالبؔ کے رازدان سخن

    وارثان زبان اردو ہیں

    گھولتے ہیں مٹھاس باتوں سے

    اپنا لہجہ حسین رکھتے ہیں

    ایک تہذیب ہے ثقافت ہے

    اس کے کھانوں کی اپنی لذت ہے

    اور پھر حسن کی تمازت ہے

    دیکھنے والے دیکھتے ہیں کہیں

    اس کے ساحل پہ رونق دنیا

    کھیلتی ہنستی غل مچاتی ہوئی

    من چلے ہنستے مسکراتے ہوئے

    زندگی کی غزل سناتے ہوئے

    رونقوں کے اسیر رہتے ہیں

    جس کو کہتے تھے لوگ کولاچی

    اب وہ ساحل کنارے بستا شہر

    جانا جاتا ہے شہر قائد سے

    لوگ جس کو کراچی کہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے