Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کے نام جسے تاریکی نگل چکی

انجلا ہمیش

اس کے نام جسے تاریکی نگل چکی

انجلا ہمیش

MORE BYانجلا ہمیش

    کون پڑھ سکتا ہے باطن کو

    کون چھو سکتا ہے آنکھوں کی ویرانی کو

    کون دیواروں پہ مرتی دھوپ کو اپنے اندر اتار سکتا ہے

    جب حواس کوڑھ زدہ ہو جائیں

    تب جدائی کے زخم سے من اجنبی ہو جاتا ہے

    وہ میری آواز کے لمس سے بہت دور ہے

    وہ کون سی بنجر زمین ہے

    جہاں میرے کسی احساس کسی کیفیت کی رسائی نہیں ہوتی

    بے تحاشا چیخ میرے اندر جمع ہے

    محبت کس کس طرح سے مذاق بنتی ہے

    خدا نے ہر بار میرے دل کو آزمایا

    یہ میری خود کلامی ہے جو مجھے زندہ رکھے ہوئے ہے

    ورنہ مجھے مارنے والوں نے

    میرا امن خالی کر دیا تھا

    اس نے خاموشی کو اپنا ہتھیار بنایا

    اور اس ہتھیار سے

    فریاد کرنے والے کی روح کو زخمی کر دیا

    وہ جانتا ہے

    تشدد کس کس طرح سے کیا جا سکتا ہے

    وہ بے زار ہو گیا اس آواز سے

    وہ بے زار ہو گیا اس آواز سے

    جو روک رہی تھی اسے اندھیروں میں جانے سے

    افسوس

    وہ کھو گیا

    اسے تاریکی نگل چکی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے