Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس میز پر سر جھکائے

سعید الدین

اس میز پر سر جھکائے

سعید الدین

MORE BYسعید الدین

    ایک لڑکی مجھے اسکیچ کر رہی تھی

    لڑکی کی ڈرائنگ اگرچہ اچھی نہیں تھی

    لیکن اسے اس قدر منہمک دیکھ کر

    میں بہت متائثر ہوا

    مجھے خواہش ہوئی

    کہ میں اس لڑکی کا بوسہ ہی لے لوں

    مگر میرا دھڑ غائب تھا

    میری ڈرائنگ اس لڑکی سے کہیں زیادہ بہتر تھی

    اور میں اس کی چھاتیاں بنانا بھی چاہتا تھا

    جو اس کے کھلے ہوئے گریبان سے جھانک رہی تھیں

    لیکن میرا بقیہ جسم وہاں نہیں تھا

    اسے شاید جنگلی جانور بھنبھوڑ رہے ہوں

    ڈرائنگ میں معمولی دستگاہ رکھنے کے باوجود

    لڑکی نے میرے چہرے کی اداسی کو

    بھر پور طریقے سے کاغذ پر منتقل کر دیا تھا

    لیکن وہ میرے نچلے دھڑ کو

    بار بار کوشش کے باوجود

    بنانے میں ناکام رہی تھی

    مجھے لگا وہ میرے جسم کو

    جنگلی جانوروں سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے

    کیا اسے معلوم ہے

    اگر وہ اس کشمکش میں کامیاب رہی

    اور میرا جسم پوری طرح بازیاب کرا سکی

    تو میرے ہاتھ

    سب سے پہلے

    کس چیز کو چھو لینا چاہیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے