Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس نے حمد لکھی ہے

عشرت آفریں

اس نے حمد لکھی ہے

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    اس قدر حسیں چہرہ

    اس قدر حسیں آنکھیں

    یہ گلاب سے رخسار

    پل میں تمتما اٹھیں

    پل میں جگمگا اٹھیں

    پنکھڑی سے نازک لب

    آپ ہی بسوریں اور

    آپ مسکرا اٹھیں

    مجھ کو یاد آتا ہے

    جب تمہاری کلکاری

    گونجتی تھی کمروں میں

    جب تمہاری گلکاری

    پھیلتی تھی بستر پر

    شب کو جب جگاتے تھے

    دن کو جب تھکاتے تھے

    ایسی حکمرانی پر

    میری جان جلتی تھی

    اور ایسے لمحے میں

    تم ہنسی اڑاتے تھے

    تم ہنسی اڑاتے تھے

    قہقہے لگاتے تھے

    کس نے یہ سکھائے سب

    ناز اور ادا تم کو

    تم تو سادہ کاغذ تھے

    تم کو میں نے جب پایا

    تم کو میں نے جب دیکھا

    اور جس گھڑی چوما

    کیا عجیب لمحہ تھا

    تم تو آنکھیں موندے تھے

    اور جب کھلیں آنکھیں

    حیرتی تھا آئینہ

    منہ تکا ہی کرتا تھا

    بس خموش جس تس کا

    پھر جو لب ہوئے گویا

    کچھ یقیں نہ آتا تھا

    سب کرشمہ سازی ہے

    ایک اندھے کیڑے کی

    یا ذرا سی محنت ہے

    اس بھلی کمہارن کی

    جس کے بند آوے میں

    کچھ خبر نہیں کیا ہے

    آگ ہے کہ پانی ہے

    پھول ہے کہ چہرہ ہے

    ہاں سنا یہ تھا میں نے

    عرش سے فرشتہ اک

    آ کے بطن‌ مادر میں

    ڈھالتا ہے خد و خال

    ننھے ننھے اعضا پر

    نقش سے بناتا ہے

    اس حسین ساعت میں

    جس کو جتنی فرصت ہو

    جیسی استطاعت ہو

    وہ ہنر دکھاتا ہے

    سو یقین ہے میرا

    جس عظیم ساعت میں

    مہرباں فرشتے نے

    تم کو مجھ میں ڈھالا ہے

    اس بلیغ ساعت میں

    اس نے شاعری کی ہے

    اس نے حمد لکھی ہے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے