Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عذر گناہ

رئیس امروہوی

عذر گناہ

رئیس امروہوی

MORE BYرئیس امروہوی

    جان من مجھ سے بجا ہے یہ شکایت تیری

    کہ مرے شعر میں ماضی کا وہ انداز نہیں

    جو مری نظم کو الہام بنا دیتا تھا

    آج کیوں میرے تخیل میں وہ اعجاز نہیں

    جس نے بخشی تھی مری فکر رسا کو معراج

    آج کیوں میری طبیعت میں وہ پرواز نہیں

    اب کہاں عہد جوانی کے وہ افکار جمیل

    آج کیوں اپنے تفکر پہ مجھے ناز نہیں

    دیکھ کر تو مجھے خاموش اسی سوچ میں ہے

    وقت و ماحول ہے ناساز کہ وہ ساز نہیں

    اے مجھے حافظؔ و خیامؔ بنانے والی

    میرے شعروں میں وہ سر مستیٔ شیراز نہیں

    جو تری روح کو نغموں کو جگا دیتی تھی

    اب مرے بس میں وہ موسیقیٔ آواز نہیں

    جو تجھے لوریاں دے دے کے سلاتا تھا کبھی

    اب مرے پاس وہ آہنگ فسوں ساز نہیں

    اپنی آشفتگیٔ فکر و نظر کا باعث

    آج میں تیرے لئے مایۂ اعزاز نہیں

    تو مگر وہم کے باعث یہ سمجھ بیٹھی ہے

    تو بھی میری نگہ شوق میں ممتاز نہیں

    اے مری نظم کو الہام بتانے والی

    اب تخیل کا یہ الہام فسوں ساز نہیں

    ہے کوئی اور ہی قوت جو بدلتی ہے ہمیں

    انقلاب فلک شعبدہ پرداز نہیں

    کاش تو میری خموشی کی صدا سن سکتی

    نغمہ خوانی کے لئے حاجت آواز نہیں

    میں تجھے لوریاں دے دے کے سلاؤں کیوں کر

    میری دنیا میں کہیں خواب گہ ناز نہیں

    وہ بہاریں وہ امنگیں وہ تمنا وہ شباب

    عہد حاضر کی فضا ان کے لئے ساز نہیں

    معترف ہوں میں بدستور محبت کا تری

    لیکن اب اپنی محبت پہ مجھے ناز نہیں

    ڈھونڈھتا ہوں غم ہستی کا وہ انجام رئیسؔ

    عقل کہتی ہے کہ جس کا کوئی آغاز نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے