وعدے
سمندر کنارے جہاں ہم ملے تھے وہیں ایک سندر گھروندا ملے گا
زمانہ سے لڑ کر جو لوٹ آؤ گے تم
میرا مسکراتا سا چہرہ ملے گا
تمہیں نے ملایا تھا فردا کے ایسے حسیں منظروں سے
تمہیں نے کہا تھا کہ ساجھا رہیں گے یہ سکھ دکھ ہمارے
تمہیں نے
چلو خیر چھوڑو
سنا ہے بنایا ہے تم نے وہیں پر بہت خوب صورت سا بنگلہ
سنا ہے کئی رنگ کے پھول کھلتے ہیں گلزار رہتا ہے سارا احاطہ
چلو آج اک وعدہ میں بھی کروں گی
بھلے ہم نہیں ساتھ جی پائے لیکن
تمہارے احاطے کے اندر مروں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.