Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وادیٔ کیلاش

نیلما ناہید درانی

وادیٔ کیلاش

نیلما ناہید درانی

MORE BYنیلما ناہید درانی

    میں کافر ہوں

    مجھے خوشبو بھری وادی بلاتی ہے

    جہاں کرنیں اترتی ہیں

    تو دھرتی رقص کرتی ہے

    جہاں جھرنے مچلتے ہیں

    فضائیں گنگناتی ہیں

    جہاں نفرت نہیں ہوتی

    جہاں قاتل نہیں ہوتے

    جہاں غربت تو ہوتی ہے

    مگر مجرم نہیں ہوتے

    وہ وادی ہی تو جنت ہے

    محبت ہی عبادت ہے

    جہاں سب لوگ رقصاں ہیں

    خوشی کے رنگ میں ڈوبے

    سراپا نور سب چہرے

    بس اپنی دھن میں رقصاں ہیں

    خوشی بھی رقص ہے ان کا

    غمی بھی رقص ہے ان کا

    وہ الفت بھی مناتے ہیں

    وہ فرقت بھی مناتے ہیں

    وہ کافر ہیں

    مگر اب بھی حسیں جنت میں رہتے ہیں

    میں کافر ہوں

    مجھے خوشبو بھری وادی بلاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے