Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واجب القتل

فیصل عظیم

واجب القتل

فیصل عظیم

MORE BYفیصل عظیم

    ماہ کامل حیرت کی تصویر ہو جیسے

    حد چاہ نخشب عالمگیر ہو جیسے

    ہولی کے رنگوں کا دھوکہ

    چہروں پر تحریر ہو جیسے

    بھیگی رات میں آب شر انگیز کے مارے

    مست ستارے

    اپنی چالیں چوک رہے ہیں

    دہلیزوں پر پگھلی شمعیں

    نیلے بادل کے پردے میں اوجھل ہوتے

    آنکھ کے تارے ڈھونڈ رہی ہیں

    آئینوں سے نالاں نقش سے عاری چہرے

    جذبوں کے عقدوں میں الجھے

    مورتیوں کی مالا جپتے

    کان میں حلقے ڈالے

    گیروے بادل پہنے ناچ رہے ہیں

    لال تلک میں آنکھ اگائے

    شمعیں تھامے چوب اٹھائے

    یک رنگی دستاریں جبے گنبد اوڑھے

    صدیوں کی دیوار پہ روتے

    رقص وحشت کا زہراب انڈیل رہے ہیں

    نا بینائی کے پیغمبر

    رنگ رچاتی

    موت کی بولی بول رہے ہیں

    چیخ رہے ہیں

    ان کے پیراہن کو دیکھو

    چہرے دیکھو آنکھیں دیکھو

    دیکھو سب ہاتھوں کو دیکھو

    جس پر رنگ نظر آ جائے

    جان سے جائے

    لیکن ان کو کون بتائے

    سب کے ہاتھ رنگے ہیں

    سب کے دامن تر ہیں

    آنکھیں خونیں ہیں چہروں پر خوف لکھا ہے

    لیکن بے نوری میں

    سب تحریریں آنکھوں سے اوجھل ہیں

    راہ عدم پر نقش قدم کے ڈھونڈنے والا

    سایوں کی بہتات میں سہما

    دہشت کی ہر تال پہ رقصاں

    سوچ رہا ہے

    وقت کے پیروں کو دلدل سے کون نکالے

    شب کی اوٹ سے جلتا سورج

    اپنے سر پر کون اٹھائے

    رنگوں کی بوچھار میں جانے

    کس چہرے پر

    کس کو رنگ نظر آ جائے

    دیو کا سایہ اگلے پل کس کو کھا جائے

    کیا معلوم

    کہ اپنی باری کب آ جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے