واپسی
موت کی پر سکوت بستی کو
دے کے اک زندگی کا نذرانہ
لوگ اپنے گھروں کو لوٹے ہیں
سب کے چہرے ہیں فرط غم سے نڈھال
سب کی آنکھیں چھلک گئی ہیں آج
پھر بھی سرحد میں شہر کی آ کر
ہنستے بچوں کو کھیلتا پا کر
دیکھ کر زندگی کے ہنگامے
ایسا محسوس کر رہے ہیں سب
جیسے افسردگی کے صحرا سے
کوئی آواز دے کے کہتا ہو
موت کے انتظار میں جینا
موت سے بھی بڑی اذیت ہے
زندگی لاکھ عارضی ہو مگر
زندگی جاگتی حقیقت ہے
- کتاب : Khla Ki Dhund Men Ham Chal Rahe Hain (Pg. 17)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.