واپسی
خاموش ہے گنگ ہے سیہ پوش
ماضی کے محل کی کہنہ دیوار
ٹوٹا نہیں بے حسی کا پندار
چھوڑا تھا اسی محل کے پیچھے
احباب کو صرف نغمہ و ساز
رکھتے تھے شرارتوں کی بنیاد
ہوتا تھا محبتوں کا آغاز
لوٹا ہوں تو محفلیں ہیں خاموش
آتی نہیں قہقہوں کی آواز
زنداں کی حدوں میں کھو گئے ہیں
دیوانے بہل کے سو گئے ہیں
دروازوں پہ دے رہا ہوں آواز
خاموش ہے گنگ ہے سیہ پوش
ماضی کے محل کی کہنہ دیوار
پھیلائے ہوئے زمیں ہے آغوش
تاریکی میں ڈھونڈھتا ہوں راہیں
سورج کو ترس گئیں نگاہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Akhtaruliman (Pg. 168)
- Author : Baidar Bakht
- مطبع : Educational Publishing House (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.