Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واپسی

MORE BYناہید قاسمی

    مصلحت ایک سہیلی میری

    اس نے تمہاری سوچ پہ پابندی عائد کی تھی

    میں نے اس کا دل رکھنے کو حامی بھر لی تھی

    لیکن مجھے اکیلا پا کر

    کل اک ننھا منا بھید بھرا لمحہ

    کلکاری بھرتا آیا

    اس نے جس کی انگلی تھام رکھی تھی

    وہ تو تم تھے

    آنکھوں میں شامیں اتری تھیں

    گھنی گھنی پلکوں کے پیچھے اک نارنجی شکوہ ڈوب رہا تھا

    کیا میں اک پل کو بھی سوچے جانے لائق نہیں رہا ہوں

    چپ کی لمبی یخ دیواروں کو چھوکر

    تم لوٹ گئے ہو

    لیکن اپنا چنچل ساتھی پیچھے چھوڑ گئے ہو

    اور وہ میرے چار سو پھیرے کھیل کھیل کر

    میرا آنچل تھامے تھامے جانے کیا کیا پوچھ پوچھ کر تھک ہی گیا ہے

    میرے کندھے لگ کر خوابوں کے جھولے میں جھول رہا ہے

    اس کے جاگنے سے پہلے

    تم اس کو لینے آ جاؤ

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 487)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے