Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی بوئے گل ہے

خورشید اکبر

وہی بوئے گل ہے

خورشید اکبر

MORE BYخورشید اکبر

    کوئی جذبہ ہے نہ کوئی احساس

    اب تو وہ ہے بھی نہیں میرے پاس

    جیسے وہ تھا ہی نہیں میرے پاس

    جیسے وہ تھا ہی نہیں کوئی سوال

    جیسے وہ تھا ہی نہیں میرا خیال

    جیسے وہ تھا ہی نہیں رات کی نیند

    جیسے وہ تھا ہی نہیں میرا خواب

    جیسے وہ تھا ہی نہیں میرا نشہ

    جیسے وہ تھا ہی نہیں میری شراب

    جیسے وہ تھا ہی نہیں میرا خمار

    جیسے وہ تھا ہی نہیں صبح کا نور

    جیسے وہ تھا ہی نہیں دن کا غبار

    جیسے وہ تھا ہی نہیں شام سرور

    جیسے وہ تھا ہی نہیں میری مراد

    جیسے وہ تھا ہی نہیں لمس حیات

    جیسے وہ تھا ہی نہیں عشق مرا

    جیسے وہ تھا ہی نہیں شہر نجات

    جیسے وہ تھا ہی نہیں پھر بھی اسے

    وقت کیوں یاد کیا کرتا ہے

    شغل ایجاد کیا کرتا ہے

    درد کو شاد کیا کرتا ہے

    خود کو آباد کیا کرتا ہے

    جسم کے پھول میں احساس کی خوشبو ہے یاد

    ہجر کی رات میں امید کا جگنو ہے یاد

    مدھ بھرے نین کا وہ آخری جادو ہے یاد

    خود کو میں بھول گیا صرف مجھے تو ہے یاد

    جیسے میں تھا ہی نہیں جیسے میں ہوں بھی نہیں

    عشق آباد فنائے کل ہے

    گل کا حاصل وہی بوئے گل ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے