Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی مخدوش حالت

رفیق سندیلوی

وہی مخدوش حالت

رفیق سندیلوی

MORE BYرفیق سندیلوی

    ہمیشہ سے وہی مخدوش حالت

    ایک آدھی مینگنی دم سے لگی ہے

    ناک میں بلغم بھرا ہے

    ہڈیاں ابھری ہوئی ہیں پشت کی

    دو روز پہلے ہی

    منڈی ہے اون میری

    سردیوں کے دن ہیں

    چٹیل بے نمو میدان میں

    ریوڑ کے اندر

    سر جھکائے

    گھاس کی امید میں

    مدھم شکستہ چال چلتا

    خشک ڈنٹھل

    اور پولیتھین کے مردہ لفافوں کو چباتا

    دن ڈھلے باڑے میں آتا ہوں

    ہمیشہ سے وہی دوزخ کی بھاری رات

    کہنہ خوف کا اسرار

    گہری بو

    نکیلی قتلیوں والے سور

    کتوں کی لمبی بھونک

    کہرے اور اندھیرے کی چڑھائی

    بھیڑیوں کے دانت

    خطرہ!

    صبح دم باڑے میں

    کوئی آدمی آتا ہے

    موٹی چھال کی رسی گلے میں ڈالتا ہے

    ذبح خانے کی طرف چلتا ہے

    دنیا اپنے اندر مست ہے

    ارض و سما اپنی جگہ موجود ہیں

    پانی اسی سرعت سے دریاؤں میں بہتا ہے

    پہاڑوں کی وہی استادگی

    سب کچھ وہی ہے

    ہست کی سانسیں

    مسلسل چل رہی ہیں

    مضمحل کمزور ٹانگیں

    ایک دوجے سے الجھتی دستیاں

    بے مایگی کا آخری لمحہ

    زبان بے زبانی

    ایک دم گردن پہ

    تیزی سے چھری چلتی ہے

    قصہ ختم ہوتا ہے

    ہمیشہ سے یہاں قربان ہوتا آ رہا ہوں

    کار آمد جانور ہوں

    کھال سے جوتے

    سنہری اون سے بنتی ہیں سر کی ٹوپیاں

    اور گوشت پکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے