وہم نہیں ہے
ڈھلتے ڈھلتے
ایک روپہلے منظر نے کچھ سوچا پلٹا
پگڈنڈی سنسان پڑی تھی
مٹیالی اور سرد ہوائیں
ہاتھ جھلاتی شاخیں
روکھے سوکھے پتے
تنہا پیڑ پہ بیٹھے بیٹھے
چٹخ رہے تھے
ٹوٹ رہے تھے
خاک اڑاتی پگڈنڈی پر
شام سمے کا دھندلا بادل
جھکنے لگا تھا
ڈھلتے ڈھلتے
ایک روپہلے منظر کی ان بھید بھری
آنکھوں میں کوئی
جگنو چمکا تارا ٹوٹا وہم نہیں ہے
آج ان کھوئی کھوئی
بوجھل آنکھوں میں
کوئی جگنو چمکا
تارا ٹوٹا
لحظہ بھر کو
وہم نہیں ہے
- کتاب : Khawab Ki Hatheli Per (Pg. 44)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.