وجود اپنا مجھے دے دو
تمہارے ہیں کہو اک دن
کہو اک دن
کہ جو کچھ بھی ہمارے پاس ہے سب کچھ تمہارا ہے
کہو اک دن
جسے تم چاند سا کہتے ہو وہ چہرہ تمہارا تھا
ستارہ سی جنہیں کہتے ہو وہ آنکھیں تمہاری ہیں
جنہیں تم شاخ سی کہتے ہو وہ بانہیں تمہاری ہیں
کبوتر تولتے ہیں پر تو پروازیں تمہاری ہیں
جنہیں تم پھول سی کہتے ہو وہ باتیں تمہاری ہیں
قیامت سی جنہیں کہتے ہو رفتاریں تمہاری ہیں
کہو اک دن
کہو اک دن
کہ جو کچھ بھی ہمارے پاس ہے سب کچھ تمہارا ہے
اگر سب کچھ یہ میرا ہے تو سب کچھ بخش دو اک دن
وجود اپنا مجھے دے دو محبت بخش دو اک دن
مرے ہونٹوں پہ اپنے ہونٹ رکھ کر روح میری کھینچ لو اک دن
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 406)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.