والعصر
اجالا تاریکی میں منتقل ہوتا دیکھ کر
بنجر ذہن پر
خود ساختہ اگے
نمودی درخت کی اجڑی ٹہنیوں پر جنبش
نقارۂ ذات ہے
زرخیز سوال کا پانی چونچ میں بھرے
رنگین پرندہ پیاس کی وادی میں نمودار ہوا
وصال کیوں ہجر کی جانب گامزن ہے
شباب پر زردی کیسی
ناچتی خوشیاں
غم خوشبو سے لپٹی
احتمال آمیز ہیں
زندگی کا دیا
سیاہ سائے تلے ٹمٹما رہا ہے
دن بھر رینگتے ہوئے سورج نے
آوازہ لگایا
والعصر
اور مجھ سے
ان الانسان لفی خسر
کی تفسیر کلام کرنے لگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.