Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ولیمہ ختم ہونے کے بعد

شارق کیفی

ولیمہ ختم ہونے کے بعد

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    خدا جانے

    بلاوے ٹھیک سے بانٹے نہیں لڑکے نے

    یا مجھ سے

    پرانی دشمنی کوئی نکالی ہے گلی والوں نے میرے

    نہ آ کر

    جو کھانا بچ گیا اتنا

    بہ ہر صورت مجھے کیا فرق پڑتا ہے

    وہ جس کو سانس کا آزار ہو

    اس کو بھلا زردے سے بریانی سے کیا مطلب

    کہیں بانٹو اسے میری بلا سے

    مگر جو لکڑیاں تندور کی باقی بچی ہیں

    یہ کہیں پر دھیان سے رکھ دو

    اسی جاڑے میں ممکن ہے تمہیں ان کی ضرورت ہو

    نہ جانے کیوں

    ہمیشہ سے مجھے لگتا ہے میری موت کے دن

    رات کو کہرہ بہت ہو گا

    مأخذ :
    • کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 136)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے