وقفہ
میرے دست مقدر پہ یہ گامزن
مدتوں آفتوں سے گزرتی رہیں
میرے دکھ درد میں یہ بھی شامل رہیں
انگلیاں تھام کر میرے خوابوں کی یہ سنگ چلتی رہیں منزلوں کی طرف
میری آنکھوں نے جو کچھ نہ دیکھا ابھی
مثل آئینہ مجھ کو دکھاتی ہیں یہ
وہ سبھی گیت جو میں نے لکھے نہیں
وہ مجھے گنگنا کر سناتی ہیں یہ
بھید جیون کے مجھ کو بتاتی ہیں یہ
ان کو بھی تو خدا نے عطا کی زباں
میرے ہاتھوں کی ریکھائیں گونگی نہیں
آج خاموش ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.