Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت اور دریا

نثار عباسی

وقت اور دریا

نثار عباسی

MORE BYنثار عباسی

    وقت اور دریا ہیں دو چیزیں جدا

    پھر بھی ان میں مشترک ہے بات کیا

    ہے مزاج وقت و دریا ایک سا

    وقت گزرا اور دریا بہہ گیا

    وقت گزرا واپس آ سکتا نہیں

    کوئی کوشش سے بھی لا سکتا نہیں

    یوں ہی دریا کا جو پانی بہہ گیا

    آج تک واپس نہ کوئی لا سکا

    پانی تو بہہ کر سمندر میں گرا

    اور وقت آفاق میں گم ہو گیا

    گو بظاہر ایک ہیں دونوں مگر

    فرق اک باریک آتا ہے نظر

    آب دریا بہہ کے جا پہنچا جہاں

    لہلہاتی ہیں وہاں پر کھیتیاں

    یعنی پانی جس جگہ ہو کر بہا

    پھر وہاں افراط سے سبزہ اگا

    یعنی جس جا سے گزر جاتا ہے یہ

    وہ زمیں زرخیز کر جاتا ہے یہ

    یعنی بہہ کر یہ بہر صورت نثارؔ

    چھوڑتا ہے اپنے پیچھے سبزہ زار

    وقت ہی کا مصرف جائز نثارؔ

    باغ ہستی کو ہے کرتا پر بہار

    ہاں مگر جب رائیگاں جاتا ہے وقت

    چھوڑ کر ویرانیاں جاتا ہے وقت

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے