Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت

MORE BYنسیم سید

    بس اور گھڑی دو گھڑی سہی

    پھر وقت کے پیالے سے گرتی

    ہستی کی ریت کو

    پیالہ خالی کرنا ہے

    ہر بازی وقت کی بازی تھی

    ہر بازی پر شہہ مات ہوئی

    اب دامن جھاڑ کے اٹھیں گے

    ساری محنت برباد ہوئی

    خوشنودیٔ وقت کی خاطر ہم

    بس کیا کیا بار اٹھاتے ہیں

    ہم آس کی شبنم بوتے ہیں

    اور یاس کے صحرا پاتے ہیں

    ظاہر میں تو ہمت اوڑھے ہیں

    اور اندر ٹوٹتے جاتے ہیں

    یہ علم کی طاقت

    دل کی صداقت

    قلم کی ہمت

    اپنے لیے سب نا سمجھی کی باتیں ہیں

    یہ جاہ و حشم بھی ان کے ہیں

    جو شادابی کے پالے ہیں

    اپنی تو ہمت صرف ہوئی

    ساری محنت برباد ہوئی

    جو دل کے تہوں میں ٹوٹ گیا

    جو اندر اندر بیت گئی

    اس کاہش جاں کا ذکر ہی کیا

    اب مٹھی ریت کی بازی ہے

    سو کون سی ایسی بازی ہے

    اب ہار اور جیت کی فکر ہی کیا

    سب جان لیا سب دیکھ لیا

    جب سب رستے بے منزل ہیں

    جب سب لمحے پتھر دل ہیں

    جب سوچیں سب لا حاصل ہیں

    پھر کیا سوچیں پھر کیوں سوچیں

    لو ہم خود اپنی مٹھی سے یہ ریت گرائے دیتے ہیں

    یا ٹھہر کے سمجھے وقت ہمیں

    یا ہم ٹھہرائے دیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے