Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت اک محبوب ہے

سلمان باسط

وقت اک محبوب ہے

سلمان باسط

MORE BYسلمان باسط

    عجب محبوبیت سی وقت کی فطرت میں ہوتی ہے

    کبھی دل کو لبھاتا ہے

    تو پھر اس کی عنایت کا تسلسل کم نہیں ہوتا

    مسلسل ابر رحمت کی طرح

    دل کی دراڑوں میں بھی رستا ہے

    محبت کی پیاسی سرزمیں سیراب کرتا ہے

    کبھی دن کی صباحت زیب تن کر کے

    اجالے بانٹتا ہے

    اور کبھی کالی ردائیں اوڑھ کر

    شب کے سکوت جاں فزا میں سانس لیتا ہے

    کبھی یہ پاس آ کر بیٹھ جاتا ہے

    یہ کہتا ہے

    چلو گزرے زمانے کی محبت یاد کرتے ہیں

    تو میرے ذہن آنگن میں

    یادیں بچپنا اور پھر لڑکپن اوڑھ کر

    اترا کے چلتی ہیں

    کوئی دل کے کواڑوں کو

    اچانک نیم وا کر کے ذرا سا مسکراتا ہے

    مری بنجر زمینوں پر طراوت آتی جاتی ہے

    کثافت دھلتی جاتی ہے

    کبھی یہ چلتے چلتے دوڑ کر آگے نکلتا ہے

    کہ آؤ اور مجھے چھو لو

    مگر میں نارسائی آشنا

    اس سے ہمیشہ دو قدم پیچھے ہی رہتا ہوں

    کبھی باہیں گلے میں ڈال دیتا ہے

    بڑی محجوب سی نظروں سے تکتا ہے

    تو غم کی سنگلاخی میں دراڑیں ڈال دیتا ہے

    کبھی اک شمع روشن کر کے کہتا ہے

    لپکتی دوڑتی اس زندگی میں

    آج تم کتنے برس کے ہو

    اچانک روٹھ جاتا ہے

    کوئی منت کوئی زاری نہیں سنتا

    کسی صورت نہیں منتا

    اسے اپنا بناؤ بھی

    تو یہ اپنا نہیں رہتا

    کبھی یہ دسترس میں ہی نہیں رہتا

    ہوا پر پاؤں رکھتا ہے

    خلا میں پھیل جاتا ہے

    حد امکان سے باہر نکلتا ہے

    مکاں سے لا مکاں تک جس قدر وسعت میسر ہے

    وہاں تک جھلملاتا ہے

    میں سر تا پا تحیر ہوں

    مگر اس کی طلسمی قید میں خوش ہوں

    اسی زنداں میں رہتا ہوں

    اسی میں سانس لیتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے