کتنی اب بے وقعت ہے
نام تک نیا ہو جب
دیکھنے میں معمولی
ہندسہ بدلتا ہے
تب سبھی گزشتہ پل
پل میں ہوں بے معنی سے
سال کے بدلنے کی
ایک یہ علامت ہے
کیا کوئی علامت سے
دل اجال سکتا ہے
کوئی نام نفرت کی
جڑ نکال سکتا ہے
جو اگر ہو ایسا تو
یہ زمیں ہی جنت ہے
دل پہ ہاتھ رکھ کر تم
پل دو پل ذرا سوچو
وقت کا تقاضا ہے
زیست کی ضرورت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.