وقت کی ریل گاڑی
میں تجھے ڈھونڈنے نکلا گھر سے
اور اپنا ہی پتہ بھول گیا
اب نہ وہ تو ہے نہ میں
نہ وہ راستہ ہے نہ پیڑ
نہ وہ مندر ہے
نہ کٹیا
نہ چراغ
اب نہ وہ تو ہے نہ میں
اور وہ لوگ کہاں کیسے ہیں
میں جنہیں بھول کے خوش ہوں
جو مجھے یاد بھی آئیں
کیسی دیوار ہے یہ نیم فراموشی کی
آؤ دیوار گرائیں
اور اگر یہ نہ گرے
آؤ ڈھونڈھیں
یہیں ہوں گے کہیں ریما جوزف۔۔۔
میں ترے کرتے کا دامن تھاموں
آؤ ہم ریل بنائیں
آؤ ہم ریل کو پیچھے لے جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.