وقت کی ریت پہ
وقت کی ریت پہ سورج نے لہو تھوکا پھر
ساعتیں کوڑا کے داغوں میں نہا کر نکلیں
مچھلیاں لمس کے ہاتھوں میں گھڑی بھر نہ رکیں
ہڈیاں خواب کے کتوں نے چبائیں شب بھر
ہجرتیں اپنے مقدر میں لہو چہرہ ہیں
کون خمیازہ بھگتنے کی سلاخیں چاٹے
کون زنجیر کے حلقوں میں سمندر باندھے
کون لفظوں کے مزاروں پہ نئے پھول رکھے
کون سایوں کو تلاشے یہاں قندیل لیے
ابرہہ کعبہ کی دیوار کے سائے میں جلے
کانچ کی چوڑیاں بجتی ہیں لہو کی تہہ میں
- کتاب : Hashr ki subh darakhshaz ho (Pg. 109)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.