وقت
وقت بڑا ظالم ہے محسن
عمر کو میری نوچ نوچ کے کھا جاتا ہے
پی جاتا ہے روز توانائی میری
راکھ مرے ماضی کی ہر دن
میرے ہی بالوں پر لیپتا رہتا
آنکھوں میں تاریکی جھونکتا رہتا ہے
میرے بدن پہ جھریاں ملتا رہتا ہے
سانسوں کو دانتوں سے کاٹتا رہتا ہے
تل تل کر کے مجھ کو مارتا رہتا ہے
وقت بڑا چالاک بھی ہے
آتا ہے کب ہاتھ کسی کے
لیکن میرے ہاتھ لگا تو
اس سے اک اک ظلم کا بدلہ لے لوں گا
اور خدا کے پاس اسے پہنچا دوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.