وقت
وہ چلتا رہا
اس کرۂ ارض کی گیند پر
ایک پاؤں رکھے
دوسرا پاؤں اس کا خلا میں۔۔۔
گیند آگے بڑھاتے ہوئے
توازن بھی قائم رہے۔۔۔
قیامت کو ٹالے ہوئے۔۔۔
وہ چلتا رہا
زیست اور موت کے دائرے کھینچتا۔۔۔
ایک ہی سمت میں
ایک رفتار سے
کسی بازی گر
ایک سرکس کے نٹ کی طرح
چاند سورج ستاروں کے گولے
کبھی دونوں ہاتھوں سے ان کو اچھالے
کبھی اپنے شانوں پہ۔۔۔
سر پر سنبھالے ہوئے
کبھی گونج میں تالیوں کی
بے نیازانہ چلتا ہو
ہاتھ پتلون کی۔۔۔
دونوں جیبوں میں ڈالے ہوئے۔۔۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.