وقت
اندھے وقت کے
گہرے کنویں میں
ماضی کی ہر یاد چھپی ہے
کچھ لمحوں کی کرنیں
زرد سنہری آنچل میں لپٹی ہیں
کچھ پل ایسے بھی ہیں
جن کے آئینے میں
دکھ کے انمٹ عکس
ابھر کر
آنکھوں کے گرداب میں رقصاں
لوح دل پر
نقش ہوئے ہیں
دھوپ اور چھاؤں کے اس کھیل کو
حال کا ہر پل دیکھ رہا ہے
دکھ کے بھاری بوجھل پتھر
سکھ کی نرم سنہری کرنوں کو
میزان میں رکھ کر
تول رہا ہے
مستقبل
اک دھند کی چادر میں لپٹے
درویش کی صورت
وقت کے اس تاریک کنویں سے
جھانکتے ماضی
حال کے اک اک نقش کا پرتو
دیکھ رہا ہے
سوچ رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.