وقت
وقت اپنا بھی ہے پرایا بھی
یہ کڑی دھوپ بھی ہے سایا بھی
گاہ روتوں کو وہ ہنساتا ہے
گاہ ہنستوں کو وہ رلاتا ہے
چھین کر اپنوں کو وہ جاتا ہے
کبھی بچھڑوں کو وہ ملاتا ہے
غم کے نغمے کبھی سناتا ہے
کبھی خوشیوں کے گیت گاتا ہے
ہے وہ برکھا بہار کی صورت
اور کبھی ہے خزاں زدہ مورت
روشنی ہے کبھی کبھی ظلمت
ہے محبت بھی وہ کبھی فرصت
حادثے اس کے ساتھ رہتے ہیں
چرخ تک اس کے ہاتھ رہتے ہیں
راز یہ جاننا نہیں آساں
اس کو پہچاننا نہیں آساں
ہے وہ آشا بھی اور نراشا بھی
سو تماشوں کا اک تماشا بھی
وقت پر جو نگاہ کرتا ہے
وقت اس سے نباہ کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.