Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت

MORE BYمحمد زاہد

    یہ وقت کیا ہے

    کدھر سے آتا ہے کدھر کو جاتا ہے

    اور اس وقت کے شکم سے نکلتے

    دن اور رات

    اور ان سے پھوٹتے

    گھنٹے منٹ اور سیکنڈ

    پھر ان سے بنتے

    ہفتے مہینے سال اور صدیاں

    یہ بننے ٹوٹنے جڑنے کا عمل

    کب سے شروع ہوا ہے

    کب تلک چلے گا

    کون ہے جس نے انہیں

    اس خدمت پر معمور کر رکھا ہے

    اپنی زبان سے کچھ کہتا نہ سنتا ہے

    بس ہر دم مصروف عمل ہے

    اس نے دنیا کی تخلیق کو دیکھا ہے

    پھر اس کے بعد اس کے اجڑنے کا تماشائی ہے

    اس کے دامن میں ہزاروں راتیں ہزاروں کہانیاں ہیں

    حسن و عشق کی

    تہذیبوں کے بننے بگڑنے کی

    زمیں کے ٹکڑوں کے سجنے سنورنے کی

    سنو تو سنتے رہو

    عروج و زوال کی نشیب و فراز کی

    مگر کیا دور جدید کے

    چاند اور ستاروں پر کمند ڈالنے والوں نے

    اپنے کان بند رکھے ہیں

    یا اتنے مصروف ہیں کہ انہیں سننے کی فرصت بھی نہیں ہے

    مانا کہ ہم بھی کہانی لکھ رہے ہیں

    اوروں کے لئے

    مگر وہ کہانی ایسی ہو

    جسے سناتے ہوئے

    وقت کو کوئی شرمندگی نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے