Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وطن آزاد ہے

استاد رامپوری

وطن آزاد ہے

استاد رامپوری

MORE BYاستاد رامپوری

    اب تو چل سکتا ہوں میں سڑکوں پہ سیدھے ہاتھ کو

    اب تو مے خانہ بنا سکتا ہوں میں فٹ پاتھ کو

    روز روشن اب تو کہہ سکتا ہوں کالی رات کو

    یہ تمہیں معلوم ہے بھائی وطن آزاد ہے

    مجھ کو رشوت خوب کھانے کی بھی آزادی ہے آج

    دودھ میں پانی ملانے کی بھی آزادی ہے آج

    گھر پڑوسی کا جلانے کی بھی آزادی ہے آج

    یہ تمہیں معلوم ہے بھائی وطن آزاد ہے

    ڈاک خانہ اپنا ریل اپنی نہیں اب کوئی ڈر

    اب تو میں بےرنگ خط بھیجوں گا بے خوف و خطر

    ٹھاٹ سے اب بے ٹکٹ ہوگا ٹرینوں میں سفر

    یہ تمہیں معلوم ہے بھائی وطن آزاد ہے

    آج شرمائیں گے راکٹ بھی مری رفتار سے

    لوٹتا کھاتا گزر جاؤں گا ہر بازار سے

    اور پولس بولی تو میں کہہ دوں گا تھانے دار سے

    یہ تمہیں معلوم ہے بھائی وطن آزاد ہے

    میں ہوں خود مختار اب ایسا کروں گا انتظام

    زیر دستوں کو سکوں کی سانس لینا ہو حرام

    اور بہ مجبوری زبردستوں کو کر لوں گا سلام

    یہ تمہیں معلوم ہے بھائی وطن آزاد ہے

    بے تکے اشعار اک استاد نے کل شب پڑھے

    میں یہ بولا پھر تو کہیے آپ یہ کیا کہہ گئے

    شرم سے گردن جھکا لی اور یہ کہنے لگے

    یہ تمہیں معلوم ہے بھائی وطن آزاد ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے