وطن کی شان
رانی جب اسکول سے آئی
امی کو یہ بات بتائی
امی جی اسکول میں اپنے
خوب ہوئی ہے آج صفائی
کونا کونا صاف ہوا ہے
صابن سے بھی ہوئی دھلائی
ہم نے سندر چارٹ بنائے
اور اک اک دیوار سجائی
پھولوں کے پودوں سے ہم نے
گلشن کی دھرتی مہکائی
اس سے بھی بڑھ کر امی بھی
اور ہوئی ہے ایک بڑائی
وقت پہ میڈم آ جاتی ہیں
ہوتی ہے اب خوب پڑھائی
امی یہ کیا بھید ہے آخر
کیسے یہ تبدیلی آئی
یہ سن کر پھر امی بولیں
بیٹی کو ہر بات بتائی
تم کو یہ معلوم نہیں ہے
بھارت نے لی ہے انگڑائی
بچہ بچہ جاگ اٹھا ہے
خون میں سب کے گرمی آئی
دفتر مل اسکول دکانیں
چھائی ہے سب پر رعنائی
مندر مسجد گردوارے بھی
کرتے ہیں جلوہ آرائی
جنگل جنگل سبزہ لہکا
دہقاں کی امید بر آئی
شہر ہوئے ہیں صاف اور ستھرے
گاؤں میں بھی رونق آئی
کتنے ہی دکھ دور ہوئے ہیں
گھٹتی جاتی ہے مہنگائی
جھگی میں رہنے والوں کو
کالونی کی راہ دکھائی
بھارت میں اب امن و اماں ہے
مٹ گئے جھگڑے اور لڑائی
دیس کے دشمن سکتے میں ہیں
بول کے سب نے منہ کی کھائی
جے ہو جے اندرا گاندھی کی
اس نے وطن کی شان بڑھائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.