Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وداع

MORE BYنیاز گلبرگوی

    تیز اور تند نگاہوں سے گزرنا ہوگا

    درد سے اشک سے آہوں سے گزرنا ہوگا

    سخت پر پیچ دو راہوں سے گزرنا ہوگا

    اس کٹھن راہ کو اپنا بھی سکے گی کہ نہیں

    جا رہی ہے وہ مگر جا بھی سکے گی کہ نہیں

    تیرے انوار کے شیدائی کو اس دل سے غرض

    رہزن حسن کو اس عشق کی منزل سے غرض

    خوگر خلوت رنگین کو محفل سے غرض

    اس غرض مند کو سمجھا بھی سکے گی کہ نہیں

    جا رہی ہے وہ مگر جا بھی سکے گی کہ نہیں

    سیم و زر اطلس و دیبا کا پیام آیا ہے

    ایک محروم تمنا کو سلام آیا ہے

    زندگی جس سے بہک جائے وہ جام آیا ہے

    آپ اپنے میں وہاں آ بھی سکے گی کہ نہیں

    جا رہی ہے وہ مگر جا بھی سکے گی کہ نہیں

    شعلۂ حسن تھا مختص مری محفل کے لئے

    بحر میں تھا جو تموج مرے ساحل کے لئے

    وہ ترنم کہ جو تھا وقف مرے دل کے لئے

    ہاں وہی نغمہ وہاں گا بھی سکے گی کہ نہیں

    جا رہی ہے وہ مگر جا بھی سکے گی کہ نہیں

    مسکراتا سا زمانہ اسے یاد آئے گا

    اپنی الفت کا فسانہ اسے یاد آئے گا

    ایک بے چین دوانہ اسے یاد آئے گا

    اپنے محبوب کو ٹھکرا بھی سکے گی کہ نہیں

    جا رہی ہے وہ مگر جا بھی سکے گی کہ نہیں

    مجھ کو ڈر ہے ترے آنسو نہ ڈھلک جائیں کہیں

    جوش صہبا سے نہ یہ جام چھلک جائیں کہیں

    پاؤں اس راہ میں تیرے نہ بہک جائیں کہیں

    زلف آوارہ کو سلجھا بھی سکے گی کہ نہیں

    جا رہی ہے وہ مگر جا بھی سکے گی کہ نہیں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے