تمہیں تمہارے گھر سے
بنا نوٹس کے نکال دیا گیا
مقدس کتاب کی بولی لگائی گئی
تسبیح کے دانے بکھیر دئے گئے
جا نمازیں ہمیشہ کے لئے تہہ کر دی گئیں
جانے اتنے برسوں اک پرائے گھر میں
کیوں پڑے رہے تم
تمہیں تو اس دم ہی چل دینا تھا
جب راتوں رات اک چور نے
تمہارے آنگن میں سیندھ لگائی تھی
جب تمہارے گھر کی اینٹوں پر سے
تمہارا نام مٹایا جا رہا تھا
تمہارے منبر کے نیچے
قبل مسیح کے بیج تلاشے جا رہے تھے
تمہارے دروازے کے باہر کھڑا
کوئی اور
تمہارے گھر میں اپنا گھر دیکھ رہا تھا
اس نے اپنے باپ کے واسطے
راج محل چھوڑ دیا تھا
تم نے اپنے بچوں کی خاطر
اپنا گھر کیوں نہیں تیاگ دیا
جو تمہارے گھر کے ملبے پر
اپنے اپنے نام کی تختی لگانا چاہتے ہیں
ان سے کہہ دو
کہ تم نے اور اس سوریہ ونشی نے
انہیں اپنی وراثت سے
کب کا عاق کر دیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.