Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ورثہ

مڑ کر پیچھے دیکھ رہی ہوں

کیا کیا کچھ ورثے میں ملا تھا

اور کیا کچھ میں چھوڑ رہی ہوں

میرا گھر طوفان زدہ تھا

میرے بزرگوں نے دیکھا تھا

وہ عفریت وقت کہ جس نے

ان سے سب کچھ چھین لیا تھا

پھر بھی کیا کچھ مجھ کو ملا تھا

چہروں پر محنت کی چمک تھی

آنکھوں میں غیرت کی دمک تھی

ہاتھ میں ہاتھ دھرے تھے کیسے

خالی ہاتھ بھرے تھے کیسے

مل جل کر رہنے کی روش تھی

زندہ رہنے کی خواہش تھی

یہ سب کچھ اس گھر سے ملا تھا

وہ گھر جو اک خالی گھر تھا

میں نے ایک بھرے کنبے میں

اپنے ہنستے بستے گھر میں

خوف کا ورثہ چھوڑ دیا ہے

رشتۂ جرأت توڑ دیا ہے

لہجوں میں لفظوں کی بچت ہے

قربت میں کتنی وحشت ہے

اپنی خوشیاں اپنے آنگن

اپنے کھلونے اپنے دامن

مڑ کر پیچھے دیکھ رہی ہوں

کیا کیا کچھ ورثہ میں ملا تھا

اور کیا کچھ میں چھوڑ رہی ہوں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

زہرا نگاہ

زہرا نگاہ

مأخذ :
  • کتاب : Shaam ka pahla taara (Pg. 75)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے