Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ورثہ

MORE BYزہرا نگاہ

    مڑ کر پیچھے دیکھ رہی ہوں

    کیا کیا کچھ ورثے میں ملا تھا

    اور کیا کچھ میں چھوڑ رہی ہوں

    میرا گھر طوفان زدہ تھا

    میرے بزرگوں نے دیکھا تھا

    وہ عفریت وقت کہ جس نے

    ان سے سب کچھ چھین لیا تھا

    پھر بھی کیا کچھ مجھ کو ملا تھا

    چہروں پر محنت کی چمک تھی

    آنکھوں میں غیرت کی دمک تھی

    ہاتھ میں ہاتھ دھرے تھے کیسے

    خالی ہاتھ بھرے تھے کیسے

    مل جل کر رہنے کی روش تھی

    زندہ رہنے کی خواہش تھی

    یہ سب کچھ اس گھر سے ملا تھا

    وہ گھر جو اک خالی گھر تھا

    میں نے ایک بھرے کنبے میں

    اپنے ہنستے بستے گھر میں

    خوف کا ورثہ چھوڑ دیا ہے

    رشتۂ جرأت توڑ دیا ہے

    لہجوں میں لفظوں کی بچت ہے

    قربت میں کتنی وحشت ہے

    اپنی خوشیاں اپنے آنگن

    اپنے کھلونے اپنے دامن

    مڑ کر پیچھے دیکھ رہی ہوں

    کیا کیا کچھ ورثہ میں ملا تھا

    اور کیا کچھ میں چھوڑ رہی ہوں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    زہرا نگاہ

    زہرا نگاہ

    مأخذ :
    • کتاب : Shaam ka pahla taara (Pg. 75)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے