جب کسی تمتماتے ہوئے جسم کا سرسراتا ہوا پیرہن
رس بھرے سنترے کے چمکدار چھلکے کی مانند اترنے لگے گا
دھندلکے میں سوئے ہوئے نرم بسر کی نیندیں
کسی سوندھی خوشبو کی جھنکار سے جب اچٹ جائیں گی
اور الجھی ہوئی گرم سانسوں کی موجوں پہ میں
بے سہارا بھٹکتی ہوئی ناؤ کی طرح بہنے لگوں گا
یقیں ہے مجھے
تم ہواؤں کی پوشاک پہنے ہوئے
بند کمرے کی جنت میں در آؤگی
اجنبی مسکراتے ہوئے جسم کے ایک ایک نقش میں آپ ہی
آپ ڈھل جاؤ گی
دور افق کے قریں
وہ پرندے فضاؤں میں آہستہ آہستہ تحلیل ہو جائیں گے
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 27)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.