Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصال

MORE BYمصطفی زیدی

    وہ نہیں تھی تو دل اک شہر وفا تھا جس میں

    اس کے ہونٹوں کے تصور سے تپش آتی تھی

    اس کے انکار پہ بھی پھول کھلے رہتے تھے

    اس کے انفاس سے بھی شمع جلی جاتی تھی

    دن اس امید پہ کٹتا تھا کہ دن ڈھلتے ہی

    اس نے کچھ دیر کو مل لینے کی مہلت دی ہے

    انگلیاں برق زدہ رہتی تھیں جیسے اس نے

    اپنے رخساروں کو چھونے کی اجازت دی ہے

    اس سے اک لمحہ الگ رہ کے جنوں ہوتا تھا

    جی میں تھی اس کو نہ پائیں گے تو مر جائیں گے

    وہ نہیں ہے تو یہ بے نور زمانہ کیا ہے

    تیرگی میں کسے ڈھونڈیں گے کدھر جائیں گے

    پھر ہوا یہ کہ اسی آگ کی ایسی رو میں

    ہم تو جلتے تھے مگر اس کا نشیمن بھی جلا

    بجلیاں جس کی کنیزوں میں رہا کرتی تھیں

    دیکھنے والوں نے دیکھا کہ وہ خرمن بھی جلا

    اک زلیخائے خود آگاہ کا دامن بھی جلا

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 157)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے