Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ابھی اپنے چہرے میں اترا نہیں

امجد اسلام امجد

وہ ابھی اپنے چہرے میں اترا نہیں

امجد اسلام امجد

MORE BYامجد اسلام امجد

    کس سے پوچھوں وہ کیا

    شخص ہے جو مری

    آرزو کے جھروکوں میں ٹھہرے ہوئے

    سارے چہروں میں بکھرا ہوا ہے مگر

    خود ابھی اپنے چہرے میں اترا نہیں

    کس سے پوچھوں وہ کیا

    نام ہے جو مری

    دھڑکنوں کے مقدر میں مرقوم ہے

    اور وہ کیا اجنبی ہے جو صدیوں سے میرے خیالوں کے قریے میں آباد ہے

    مگر میرا صورت شناسا نہیں

    کس کی آواز ہے!

    جو مری روح میں نغمہ پرواز ہے

    کون بتلائے گا اس نگر کا پتہ

    جس کی مٹی کی خوشبو مرے جسم کے واسطے درج ہے،

    جس کے دیوار و در میری بے خواب آنکھوں سے مانوس ہیں

    اور جس کو کبھی میں نے دیکھا نہیں

    نارسائی مری نارسائی مری!

    جس کو پایا نہ تھا اس کو کھونے کا غم

    میری خواہش کے سینے کا ناسور ہے

    کس کو آواز دوں کس کا ماتم کروں

    وہ ابھی اپنے چہرے میں اترا نہیں

    کس سے پوچھوں مرا مدعا کون ہے!

    نارسا کون ہے!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے