Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اپنے ہاتھ میں دنیا کی تہذیبیں اٹھائے آئے گی

محمد انور  خالد

وہ اپنے ہاتھ میں دنیا کی تہذیبیں اٹھائے آئے گی

محمد انور خالد

MORE BYمحمد انور خالد

    وہ اپنے ہاتھ میں دنیا کی تہذیبیں اٹھائے آئے گی اور گر پڑے گی

    میں نقشے کی مدد سے اس کے گرنے کی خبر دوں گا

    سمندر بے بضاعت ہے اگل دیتا ہے نیلی کشتیوں کو

    آسماں کھڑکی سے باہر پھینک دیتا ہے جہازوں کو

    ستارے دیکھ کر چلتے نہیں مٹی اڑا لے جائے گی ان کو

    سو یہ وہ ساعتیں ہیں جب نہیں چلتے ستارے

    اور مٹی پھیل جاتی ہے

    وہ اپنی آستینیں دھو کے گھر آئے گی اور ان کو اجالے میں سکھائے گی

    محبت ایک ڈھیلا لفظ ہے اس کے سمٹنے کا

    سو وہ تو کشتنی ہے جو نہیں نکلا سفر پر اور نقشے کی مدد سے اپنے گھر پہنچا

    میں آنکھیں بند کر لوں گا

    وہ لمبی راہداری کے سرے پر آئے گی اور گر پڑے گی

    میں نقشے کی مدد سے اس کے گرنے کی خبر دوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے