وہ اور میں....
اس کو مرے خوابوں کا رستہ
جانے کس نے دکھایا ہے
میں جب آدھی رات کو تھک کر
اپنے آپ پہ گرتا ہوں
وہ چپکے سے آ جاتی ہے
سبز سنہرے خواب لیے
نرم گلابی ہاتھوں سے مرے بالوں کو سلجھاتی ہے
دھیمے سروں میں
فیضؔ کی نظم سناتی ہے
میں اس کو دیکھتا رہتا ہوں
نیند میں جاگتا رہتا ہوں
اور وہ میرے بازو پر
سر رکھ کر سو جاتی ہے
سپنوں میں کھو جاتی ہے
وہ خواب میں ہنستی رہتی ہے
میں جاگ کے روتا رہتا ہوں
- کتاب : Raah-daari mein gunjti nazm (rekhta website) (Pg. 183)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.