Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ عورت

سیا سچدیو

وہ عورت

سیا سچدیو

MORE BYسیا سچدیو

    گھر کی عزت کا بھرم رکھتی رہی وہ عورت

    زندگی جیتی رہی اپنی سنبھالے حرمت

    اپنے بچوں کے لئے جیتی رہی تھی اب تک

    زہر حالات کا خود پیتی رہی تھی اب تک

    عمر بھر ظلم و ستم ہنستے ہوئے سہتی رہی

    اپنے ہی آپ سے گزری جو اسے کہتی رہی

    صرف اک چھت ہی ملی پیار کا سایہ نہ ملا

    مطمئن زیست کا غنچہ نہ کبھی دل کا کھلا

    بال بچے بھی جواں ہو کے ہوئے بیگانے

    ماں پہ کیا بیت گئی اس سے رہے انجانے

    لیکن یہ طوق غلامی اسے اب توڑنا ہے

    وقت کے دھارے کو اپنی ہی طرف موڑنا ہے

    اب جیے گی وہ یہاں ذات کی خاطر اپنی

    ایک دن خود سے ملاقات کی خاطر اپنی

    اپنی پہچان پہ پیکر پہ یہ دل وارے گی

    ہارتی آئی ہے اب اور نہیں ہارے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے