Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ عورت

سید سجاد

وہ عورت

سید سجاد

MORE BYسید سجاد

    میں نے اس عورت کا جسم بستر بند میں لپیٹ دیا

    بستر بند کو ریلوے اسٹیشن کے مال گودام میں رکھوا دیا

    سامان کی رسید کو اپنی بلی کے دودھ میں ڈال دیا

    جو اس کاغذ کے سارے لفظ چاٹ گئی

    میں نے کمرے میں بکھرا لہو سمیٹ کر

    دلہنوں کی مانگ میں بھر دیا

    اس کے کپڑے چھیتھڑے بنا کر

    مزاروں کے درختوں پر باندھ دیئے

    کہ ان کے گرد پھیرا لگانے والی بانجھ عورتوں کے پیٹ میں پھول اگیں

    اس کا نام شہر کے درختوں کے تنوں پر کھود دیا

    کہ موسموں کی ہوائیں ہر دفعہ اسے چومتی رہیں

    اور درختوں کی کھال وقت کے ساتھ اس پر حجاب لے آئے

    اس کے ساتھ گزرا وقت، تصویریں، یادیں

    ایک صندوق میں بند کر کے گودام میں رکھ دیں

    کہ وقت ان کو دیمک کی طرح چاٹ جائے گا

    کمرے میں پڑا قلوپطرہ کا بت اس کی اور میڈونا کی تصویر

    بوری میں بند کر کے دریا میں پھینک دیے

    ذہن کی ٹیپ سے اس کا ہر نقش

    ناخنوں سے کھرچ دیا

    ہاتھوں کو ڈیٹول سے دھو دیا

    کیا مجھے اس سے بہت محبت تھی؟

    مأخذ :
    • کتاب : Jalta Hai Badan (Pg. 66)
    • Author : Zahid Hasan
    • مطبع : Apnaidara, Lahore (2002)
    • اشاعت : 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے