Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بکرا پھر اکیلا پڑ گیا ہے

شارق کیفی

وہ بکرا پھر اکیلا پڑ گیا ہے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    وہ بکرا پھر اکیلا پڑ گیا ہے

    کہ مرا ہاتھ بھی ڈونگے میں اچھی بوٹیوں کو ڈھونڈتا ہے

    وہی بکرا

    کھڑا رکھا گیا ہے جس کو کونے میں نگاہوں سے چھپا کر

    وہ جس کی زندگی ہے منحصر اس بات پر

    کہ ہم کھائیں گے کتنا

    اور کتنا چھوڑ دیں گے بس یوں ہی اپنی پلیٹوں میں

    ابھی کچھ دیر پہلے میں کھڑا تھا پاس جس کے

    اور جس کے زاویے سے دیکھ کر محفل کو

    آنکھیں ڈبڈبا آئی تھیں میری

    مگر وہ پل کبھی کا جا چکا تھا

    کہ اب ہوں میز پر میں

    اور میرا ہاتھ بھی ڈونگے میں اچھی بوٹیوں کو ڈھونڈتا ہے

    وہ بکر پھر اکیلا پڑ گیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 145)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے