وہ بچھڑا ہے تو یاد آیا
وہ بچھڑا ہے تو یاد آیا
وہ اکثر مجھ سے کہتا تھا
محبت وہ نہیں ہے جو یہ نسل نو سمجھتی ہے
یہ پہروں فون پر باتیں
یہ آئے دن ملاقاتیں
اگر یہ سب محبت ہے
تو تف ایسی محبت پر
محبت تو محبت ہے
وصال و وصل کی خواہش سے بالاتر
کہا کرتا
محبت قرب کی خواہش پہ آئے تو سمجھ لینا
ہوس نے سر اٹھایا ہے
ہوس کیا ہے
فقط جسموں کی پامالی فقط تذلیل روحوں کی
کہا کرتا محبت اور ہوتی ہے
ہوس کچھ اور ہوتی ہے
سو جب بھی قرب کی خواہش پہ آ جائے محبت تو
سنو پھر دیر مت کرنا وہیں رستہ بدل لینا
وہ بچھڑا ہے تو یاد آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.